وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی روکنے کے بعد یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرکے اثاثے اور پراپرٹی حفاظتی تحویل میں لینےکی تیاری شروع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرنے کا عمل شروع کرتے ہوئے اس سلسلے میں کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ اثاثے اور پراپرٹی حفاظتی تحویل میں لینے کی تیاری بھی شروع کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرنے سے متعلق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی سربراہی میں 7 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی کے دیگر اراکین مین وزیر مملکت برائے خزانہ اور وزیر مملکت آئی ٹی، وفاقی سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری صنعت و پیداوار، سیکرٹری نجکاری اور سیکرٹری بی آئی ایس پی کے نام بھی شامل ہیں۔
عمر ایوب خان نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھا دیا
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نےکمیٹی کے لیے ٹی او آرز طے کر لیے ہیں جبکہ یہی 7 رکنی تشکیل کردہ کمیٹی اسٹورز آپریشنز فوری بند کرنے کا طریقہ کار بھی متعین کرے گی، کمیٹی کارپوریشن کی پراپرٹی، اثاثوں کی حفاظت، مینٹیننس کے لیے انتظامات کا بھی تعین کرے گی۔
ذرائع نے تبایا ہے کہ 7 رکنی کمیٹی کارپوریشن کے ملازمین سرپلس پول میں شامل کرنے کے لیے انتظامات کا جائزہ لینے سمیت ملازمین کو دیگر حکومتی اداروں کی آسامیوں میں ضم کرنے کا جائزہ بھی لے گی۔
کمیٹی کی جانب سے رمضان پیکیج کی فراہمی کے لیے بی آئی ایس پی کے ساتھ کو آرڈی نیشن سے متعلق حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
اعلیٰ سطح کی اس کمیٹی کے لیے وزارت صنعت و پیداوار سیکریٹریل سپورٹ فراہم کرے گی، کمیٹی7 روز کے اندر اپنی رپورٹ وفاقی کابینہ کوپیش کرے گی۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ آپریشنز بند ہونےکی صورت میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن سیل اور پرچیز نہیں کرسکےگا-
واضح رہےکہ وفاقی حکومت نے اگست 2024 میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو وزیر اعظم ریلیف پیکج کےتحت فراہم کی جانے والی سبسڈی روک دی تھی-
وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی اسٹورز سمیت 16 محکموں کو بند کرنے کا فیصلہ
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا نام نجکاری پروگرام میں شامل ہے، موجودہ حکومت نےگزشتہ سال 5 سالہ نجکاری پروگرام کی فہرست میں یوٹیلیٹی اسٹورزکانام شامل کیا ہے۔