زیرو ٹالرنس اور دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون ہماری پالیسی کی بنیاد ہے، ترجمان دفتر خارجہ


ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے کالعدم لشکر طیبہ کی مبینہ ذیلی تنظیم کے خلاف پابندی لگائے جانے پر پاکستان کا رد عمل آگیا، دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ زیرو ٹالرنس اور دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی تعاون ہماری پالیسی کی بنیاد ہے۔
جمعے کے روز اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست رہا ہے اور اس نے ایبی گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری سمیت اپنی کوششوں کے ذریعے عالمی امن کے حصول میں زبردست کردار ادا کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پہلگام واقعہ کی تحقیقات، جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقے مقبوضہ جموں و کشمیر میں پیش آیا، ابھی تک بے نتیجہ ہے، اس کا کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے کوئی بھی تعلق زمینی حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے مؤثر اور جامع طریقے سے متعلقہ تنظیموں کو ختم کر دیا ہے، قیادت کو گرفتار کیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا ہے اور اس کے کیڈرز کو بے بنیاد بنا دیا ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ یہ معاملہ مسئلہ امریکی ملکی قوانین سے متعلق ہے، بھارت کے پاس پاکستان مخالف پروپیگنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اس طرح کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے تاکہ بین الاقوامی توجہ اپنے غیر ذمہ دارانہ اور غنڈہ گرد رویے سے ہٹایا جا سکے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بے مثال قربانیوں اور افادیت کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ اجتماعی کوششوں کے ذریعے اس عالمی خطرے سے نمٹنے کے لیے معروضی اور غیر امتیازی پالیسیاں اپنائے، جس کے لیے یہ ضروری ہے کہ مجید بریگیڈ جیسی دہشت گرد تنظیموں کو بھی بی ایل اے کے عرف کے طور پر پابندی لگائی جائے۔

تازہ ترین

مزید خبریں :

Popular Articles