دمشق میں اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران شامی ٹی وی کی ایک نیوز اینکر کو لائیو نشریات کے دوران اچانک دھماکے کی آواز پر خوف زدہ ہو کر سیگمنٹ چھوڑنا پڑا۔
ویڈیو میں دکھایا گیا کہ جیسے ہی میزبان اسرائیلی وزیر دفاع کی بیان بازی پر رپورٹ کر رہی تھی، پیچھے ایک عمارت پر میزائل آکر گرا، جس سے وہ واضح طور پر چونک گئیں اور فوراً پناہ لینے لگیں۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جسے اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ”اب شروع ہوں گے بھاری وار“ کے عنوان سے پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیا۔
یہ واقعہ دمشق میں اس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فوج نے شامی وزارت دفاع کے داخلی راستے سمیت فوجی ہیڈکوارٹرز پر شدید بمباری کی۔ ان حملوں کو شام کے جنوبی شہر سویدا میں حکومت اور دروز مسلح گروپوں کے درمیان جاری جھڑپوں کے پس منظر میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
صدر بشارالاسد کی افواج اور دروز مزاحمتی گروپوں کے درمیان جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں، جس کے بعد اسرائیل نے شامی فورسز کے قافلوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے اور سرحدی علاقوں میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ اگر شامی افواج سویدا سے پیچھے نہ ہٹیں تو اسرائیل سخت کارروائی کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ”ہم دروز برادری کو تحفظ دینے کے لیے شدت سے کارروائی جاری رکھیں گے یہاں تک کہ حملہ آور فورسز مکمل طور پر پسپا ہو جائیں۔“