چیٹ جی پی ٹی سمیت اوپن اے آئی کے تمام پلیٹ فارمز دنیا بھر میں بندش، وجہ کیا ہے؟

اوپن اے آئی کی خدمات، جن میں چیٹ جی پی ٹی، سورا اور جی پی ٹی اے پی آئی شامل ہیں، ایک بار پھر بڑے پیمانے پر تعطل کا شکار ہو گئی ہیں، جس سے دنیا بھر کے صارفین متاثر ہو رہے ہیں۔ یہ جولائی کے مہینے میں دوسرا بڑا خلل ہے جس کے باعث صارفین میں شدید مایوسی پائی جا رہی ہے اور ان کے کام میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔

یہ خلل 16 جولائی کی صبح شروع ہوا، جب صبح 5:45 بجے (پاکستان معیاری وقت) کے قریب۔ اس مسئلے کا دائرہ عالمی نوعیت کا ہے، اور سب سے زیادہ شکایات شمالی امریکا، یورپ اور ایشیا سے سامنے آئیں۔

چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے لاکھوں کی رقم واپس مل گئی، صارف کا دعویٰ

ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، 88 فیصد صارفین نے رپورٹ کیا کہ وہ چیٹ جی پی ٹی تک بالکل رسائی حاصل نہیں کر پا رہے، جبکہ باقی افراد کو اے پی آئی ریسپانس، سورا کی ویڈیو جنریشن میں تاخیر اور کوڈیکس سے متعلق ایرر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اوپن اے آئی کے آفیشل اسٹیٹس پیج پر اس مسئلے کو تسلیم کر لیا گیا ہے، جہاں ’سروسز میں ناقص کارکردگی‘ کو نوٹ کی گئی ہیں۔ کمپنی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے ایرر ریٹس میں اضافہ نوٹ کیا ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں‘۔

چیٹ جی پی ٹی نے خاتون کو ’ساڑھے 65 لاکھ‘ کے قرض سے چھٹکارہ دلوا دیا

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین نے فوری طور پر اس خلل کے بارے میں شکایات کیں۔ کئی صارفین نے بتایا کہ وہ لاگ اِن کے مرحلے میں پھنس گئے ہیں یا انہیں صرف خالی چیٹ ونڈوز دکھائی دے رہی ہیں۔ کچھ ڈویلپرز نے یہ شکایت کی کہ ان کی کوڈیکس پر جاری ورکنگ سیشنز درمیان میں ہی کٹ گئے، جس کی وجہ سے ان کا کام ضائع ہو گیا۔ سورا پر ویڈیو بنانے والے صارفین نے بھی سسٹم ایرر اور طویل رینڈرنگ کے مسائل رپورٹ کیے۔

ابھی تک اوپن اے آئی نے اس تعطل کی اصل وجہ نہیں بتائی اور نہ ہی یہ واضح کیا گیا ہے کہ مسئلہ کب تک حل ہو جائے گا۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ سرور پر زیادہ بوجھ یا سافٹ ویئر بگز کی وجہ سے ہو سکتا ہے، لیکن فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

چیٹ جی پی ٹی کے پراسرار رویے نے صارفین کو خوف میں مبتلا کردیا

اوپن اے آئی نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بار بار لاگ اِن کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اس سے ان کا اکاؤنٹ عارضی طور پر لاک ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، صارفین کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ کمپنی کے اسٹیٹس پیج پر تازہ ترین معلومات کے لیے نظر رکھیں اور کسی بھی اہم مواد کو مقامی طور پر محفوظ کریں تاکہ غیر متوقع طور پر کنکشن ختم ہونے کی صورت میں ڈیٹا ضائع نہ ہو۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اوپن اے آئی کی خدمات میں ایک ماہ میں یہ دوسرا بڑا خلل ہے، جو کہ کمپنی کے انفراسٹرکچر پر دباؤ اور اس کی قابل اعتماد کارکردگی کے حوالے سے سنجیدہ سوالات کو جنم دیتا ہے۔

تازہ ترین

مزید خبریں :

Popular Articles