سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز دل کی تکلیف کے باعث پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بدستور زیر علاج ہیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق ان کی دل کی شریانوں میں رکاوٹ پائی گئی ہے جس کے باعث انہیں ہارٹ اٹیک کا خطرہ لاحق ہے۔
ذرائع کے مطابق دل کی مرکزی شریانوں میں سے ایک شریان مسلز برج کہلاتی ہے، جو دورانِ خون میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔ شبلی فراز کو بعض اوقات سینے میں درد اور مسلسل بلند فشار خون کی شکایت بھی رہتی ہے۔ ماہرین امراض قلب کی ٹیم ان کی رپورٹس کا انتظار کر رہی ہے، جس کے بعد اوپن ہارٹ سرجری کے آپشن پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔
شبلی فراز نے بتایا کہ وہ کافی عرصے سے دل کی بیماری کا شکار تھے، مگر نہ تو مناسب احتیاط کی اور نہ ہی ادویات باقاعدگی سے لیں۔ انہوں نے کہا کہ معمولی ذہنی دباؤ بھی طبیعت میں خرابی کا سبب بنا۔
شبلی فراز نے قوم سے اپنی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ صحت کے معاملے میں زیادہ محتاط رہیں گے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ان کی طبی حالت مستحکم ہے، تاہم مزید علاج معالجے کے فیصلے ماہرین کی رپورٹس کی روشنی میں کیے جائیں گے۔