مودی سرکار کے خلاف ملک گیر تاریخی ہڑتال، کروڑوں مزدور و کسان سڑکوں پر

مودی سرکار کے خلاف ملک گیر تاریخی ہڑتال جاری ہے جس میں کروڑوں مزدور و کسان سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

معتبر بھارتی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق 30 سے 40 کروڑ مزدور، کسان، بینک ملازمین اور ٹرانسپورٹ ورکرز حکومتِ وقت کے خلاف میدان میں نکل آئے۔ ریلوے اسٹیشن ویران، بینک بند، بازار سنسان ہوگئیں جس کے بعد بھارت بند مکمل ہو چکا۔

مودی حکومت کے خلاف عوامی احتساب کا آغاز ہوگیا جس کے بعد ’بھارت بند‘ کی گونج پورے ملک میں پھیل گئی۔

کسان دشمن پالیسیوں اور مزدور کش قوانین کے خلاف غصہ اب سڑکوں پر ہے۔ کیرالا، پنجاب، مغربی بنگال، تمل ناڈو اور مہاراشٹر سمیت متعدد ریاستوں میں پبلک ٹرانسپورٹ، بینک، دفاتر، اسکول، سب بند ہیں۔ بھارت کی معیشت کو 15 ہزار کروڑ روپے تک نقصان پہنچا ہے، یہ صرف ہڑتال نہیں بلکہ اجتماعی مزاحمت کا طوفان ہے۔

مودی کا بھارت بند: بینک، ٹرانسپورٹ، صنعت سب ٹھپ – گودی میڈیا خاموش!

سی آئی آئی کے مطابق ہڑتال نے معیشت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ بینکنگ نظام مفلوج، شہری اور دیہی بھارت ایک ساتھ سڑکوں پر آگئے۔ لیکن گودی میڈیا اب بھی خاموش یا حکومتی بیانیے کا ترجمان سچ چھپایا جا رہا ہے، مگر زمینی حقیقت عوام کی چیخ و پکار ہے۔

ٹرینیں بند، سڑکیں بلاک: بھارت میں بھرپور احتجاج، الیکشن کمیشن کا نیا منصوبہ مودی حکومت کی سازش قرار

کسان کا دہلی کی سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ہمیں مودی نے دھوکہ دیا ہے۔

2020-21 کی طرح ایک بار پھر وہی کسان، وہی جذبہ، وہی تکلیف۔ سینکڑوں جانیں گنوانے کے بعد بھی آج کسانوں کی آواز وہی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ وعدہ خلافی ہوئی ہے۔ بھارت بند صرف احتجاج نہیں، یہ جمہوریت کے جعلی دعووں پر عوامی عدم اعتماد کا اظہار ہے۔

غیر ملکی ہوں، خواتین یا اقلیتیں، بھارت میں اونچی ذات کے ہندوئوں کے سوا کوئی محفوظ نہیں!

بھارت میں مسلمان، سکھ، عیسائی و دیگر اقلیتوں پر تو اونچی ذات کے ہندوئوں نے زمین تنگ کر ہی رکھی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ خواتین کے ساتھ زیاتی کے بڑھتے واقعات، غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ دھوکہ دہی اور جرائم، دلتوں کے خلاف غیر انسانی مظالم اور قبائلیوں کا استحصال بھی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ بھارت میں اعلیٰ ذات کے ہندوئوں یعنی برہمنوں کے سوا کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔

بھارت بند: مودی کی کارپوریٹ نواز پالیسیوں کے خلاف 25 کروڑ سے زائد مزدوروں کی ہڑتال

9 جولائی کا دن، 1974 کی تاریخی ریلوے ہڑتال اور 2021 کے کسان دھرنوں کی یاد تازہ کر گیا۔ کیرالا میں مکمل شٹ ڈاؤن ہے، تامل ناڈو میں جلوس، پنجاب میں دھرنے جاری ہیں، بھارت کے عام آدمی نے ایک بار پھر طاقتور حکومت کو چیلنج کر دیا ہے۔

تجزیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت روز بروز اندرانی طور پر کمزور ہوتی جا رہی ہے، مودی حکومت کے مزدور قوانین اور زرعی پالیسیوں کے خلاف مشترکہ آواز حکومت پر کھلا عدم اعتماد ہے۔

17 نکاتی مطالبات، جن میں روزگار، اجرت، پنشن، اور کسانوں کے قرض معاف کرنے کی شقیں شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا پر بلیک آؤٹ کا سماء ہے، لیکن سوشل میڈیا پر #BharatBandh2025 ٹرینڈنگ پر ہے۔

تازہ ترین

مزید خبریں :

Popular Articles