پاک پتن کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں 20 بچوں کی اموات کے افسوسناک واقعہ کے بعد ایک اور کارروائی سامنے آ گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال پاک پتن کے فارماسسٹ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 20 بچوں کی اموات کے واقعہ میں سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سہیل اصغر، ایم ایس اسپتال ڈاکٹر عدنان غفار، اور میڈیکل آفیسر سمیت متعدد افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اب فارماسسٹ کو بھی عہدے سے ہٹا کر ہیلتھ اینڈ پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
پاکپتن اسپتال میں 20 بچوں کی اموات، سی ای او ہیلتھ اور ایم ایس اسپتال گرفتار
ڈی ایچ کیو پاکپتن اسپتال میں 20 بچوں کی اموات کا معاملہ؛ انتظامی افسران کے تبادلے
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے دورے کے موقع پر بھی اسپتال میں ادویات کی کمی کی بے شمار شکایات موصول ہوئی تھیں۔
29 جون کو آج نیوز نے ڈسٹرکٹ اسپتال میں خواتین کی اموات کی خبر نشر کی تھی، جس کی انکوائری رپورٹ میں ان اموات کو اسپتال کی مضر صحت ادویات سے منسلک کیا گیا تھا۔
انکوائری رپورٹ میں ان ادویات کو فوری طور پر بند کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر سفارشات بھی کی گئی تھیں۔