کہوٹہ: سرکاری اسپتال میں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے والے 2 ملزمان گرفتار


تحصیل کہوٹہ کے ایک سرکاری اسپتال میں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے اور بلیک میل کرنے کے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان سائبر کرائم وِنگ کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزمان میں ایکسرے روم کا ٹیکنیشن بھی شامل ہے، جو مبینہ طور پر اسپتال میں آنے والی خواتین کے ساتھ نازیبا حرکات کرتا رہا۔
پولیس کے مطابق ملزم شکیل احمد اور زین العابدین ایکسرے سیکشن میں خواتین کی قابل اعتراض ویڈیوز بنانے مین ملوث تھے۔
رواں برس ملک میں سائبر کرائم کی کتنی شکایات درج ہوئیں؟
ذرائع کے مطابق اس کے ساتھی ان حرکات کی ویڈیوز بھی بناتے تھے، جنہیں بعد میں خواتین کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
حکام کے مطابق، گرفتار گروہ نے درجنوں نازیبا ویڈیوز تیار کی تھیں اور ان میں سے دو خواتین کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل کی گئی تھیں۔
تفتیش کے دوران ملزمان کے قبضے سے موبائل فون اور لیپ ٹاپ برآمد کر لیے گئے ہیں جنہیں فرانزک تجزیے کے لیے بھیجا گیا ہے۔
فیصل آباد میں آن لائن فراڈ کے 149 ملزمان عدالت میں پیش، 14 روزہ ریمانڈ منظور
سائبر کرائم وِنگ کا کہنا ہے کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے اور امکان ہے کہ مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جائیں گی۔
محکمہ صحت راولپنڈی نے گرفتار ملازمین کو معطل کر کے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دیدی ہے، انکوائری کمیٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کی سربراہی میں کام کرے گی۔
انکوائری کمیٹی میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ٹی ایچ کیو اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کہوٹہ کو شامل کیا گیا ہے، کمیٹی 7 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہو گی۔

تازہ ترین

مزید خبریں :

Popular Articles