مشرق وسطیٰ میں جنگ میں شدت کے خدشے کے پیش نظر اسرائیل میں امریکی سفارتی عملے کو غیرمعینہ مدت تک زیر زمین رہنے کا حکم دے دیا، سفارتخانے کے مطابق محکمہ خارجہ اسرائیل سے امریکی شہریوں کے انخلا کو یقینی بنانے پرکام کررہا ہے مشرق وسطیٰ میں امریکا کے سب سے بڑے اڈے تک رسائی محدود کرنے کا حکم دے دیا۔ امریکی صدر کی سربراہی میں آج آپریشن روم میں تیسرا اجلاس ہوگا۔
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر اسرائیل میں موجود امریکی سفارتی عملے کو غیر معینہ مدت کے لیے انڈرگراؤنڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔ امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ محکمہ خارجہ امریکی شہریوں کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔
ذرائع کے مطابق، امریکہ کے سب سے بڑے مشرقِ وسطیٰ کے فوجی اڈے تک رسائی کو بھی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر محدود کر دیا گیا ہے، جب کہ علاقے میں امریکی فوجی نقل و حرکت پر بھی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔
اس سیکیورٹی صورتِ حال کے تناظر میں امریکی صدر کی زیر صدارت آج ایک اور ہنگامی اجلاس منعقد ہوگا جو کہ تیسرا آپریشن روم اجلاس ہوگا۔ اس اجلاس میں دفاعی، خفیہ اور سفارتی اداروں کے اعلیٰ حکام مشرق وسطیٰ میں امریکا کے مفادات، خطرات اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کریں گے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق، اسرائیل میں امریکی تنصیبات، سفارتخانوں اور قونصلیٹ دفاتر کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے جبکہ امریکی شہریوں کو ”سفر نہ کرنے“ کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔