اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی یو این مشن نے امریکی صدرکو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ایرانی عہدیدار نے وائٹ ہاؤس جانے کی درخواست نہیں کی، ایرانی سپریم لیڈرکو ختم کرنے کی دھمکی قابل نفرت ہے، کسی بھی دھمکی کا جواب دیں گے، کسی بھی اقدام کا جوابی ردعمل ملے گا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے امریکی صدر کے حالیہ دعوے کو جھوٹ قرار دے دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ایران کے کسی عہدیدار نے وائٹ ہاؤس میں مذاکرات کے لیے درخواست کی ہے۔ ایرانی مشن نے واضح کیا کہ کسی ایرانی عہدیدار نے وائٹ ہاؤس جانے کی درخواست نہیں کی۔
ایرانی مشن نے مزید کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر کو ختم کرنے کی دھمکی قابل نفرت ہے اور اس کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔ ایرانی مشن نے مزید کہا ہے کہ ایران دباؤ کے زیرِ اثر امن قبول نہیں کرے گا۔
ایرانی مشن نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران دھمکی کا جواب دھمکی سے اور ہر اقدام کا ویسا ہی جواب دے گا۔
ایرانی مشن نے واضح کیا کہ ایران کسی بھی دباؤ میں مذاکرات نہیں کرے گا اور کسی بھی دھمکی یا دشمنانہ اقدام کا جوابی ردعمل دے گا۔ ایران کی مذاکراتی ٹیم مسقط بھیجنے کی تردید کی ہے۔
ادھرعرب میڈیا کے مطابق ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے بھی تردید کرتے ہوئے کہ کہا ہے کہ ایرانی مذاکراتی ٹیم مسقط بھیجنے کی اطلاعات درست نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران نے کسی مذاکراتی ٹیم کو مسقط نہیں بھیجا۔
اس سے قبل عرب میڈیا نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایران کا مذاکراتی وفد سلطنت عمان پہنچ گیا ہے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے چھ دن بعد ایران سے دو فوجی طیارے عمان روانہ ہوئے جنہوں نے وہاں لینڈ کیا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ ایرانی صدارتی طیارہ بھی عمان پہنچا ہے جہاں ممکنہ طور پر امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔