امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ممکنہ حملے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تہران نے سرنڈر نہ کیا تو اس کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران اب دفاعی لحاظ سے بالکل بے بس ہو چکا ہے اور مذاکرات کی خواہش بھی تاخیر کا شکار ہو چکی ہے۔ امریکی صدر کا دعویٰ ہے کہ فیصلہ کن لمحہ بہت قریب آ چکا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے حوالے سے دھماکہ خیز بیانات دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اس وقت مکمل طور پر دفاعی صلاحیت سے محروم ہو چکا ہے اور ممکن ہے کہ اس کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے — یا شاید نہ بھی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صحافی پوچھتے ہیں کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر کب حملہ کررہے ہیں، ہمیں بتادیں کب حملہ کریں گے تاکہ ہم وہاں پہنچ جائیں، شاید ہم یہ کریں اور شاید نہ کریں۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ایران اس وقت شدید دباؤ اور پریشانی میں ہے اور مذاکرات کی خواہش رکھتا ہے، مگر اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ ایران بات کرنا چاہتا ہے، مگر میں کہتا ہوں پہلے مجھ سے بات کیوں نہیں کی؟ اب آج اور ایک ہفتہ پہلے کے ایران میں بڑا فرق آ چکا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر ناکارہ ہو چکا ہے، اب ان کے پاس کوئی ایئر ڈیفنس باقی نہیں رہا۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر تنبیہ کی کہ اگر ایران نے غیر مشروط طور پر سرنڈر نہ کیا تو امریکہ اس کی تمام نیوکلیئر تنصیبات کو تباہ کر دے گا۔ ایران کو ہاتھ کھڑے کر کے کہنا ہوگا کہ بہت ہوگیا، میں باز آتا ہوں۔
امریکا سن لے، ایران سرینڈر نہیں کرے گا، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای
امریکی صدر نے انکشاف کیا کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے کہا ہے، مجھے ایک فیور دو، سب سے پہلے روس کو ہی بات چیت پر راضی کرو، ایران کو غیر مشروط طور پر سرنڈر کرنا ہے۔ ٹرمپ نے 61 کے ہندسے کو بھی اہم قرار دیا تاہم اس کی وضاحت نہیں کی۔ انہوں نے کہا اگلا ہفتہ بہت اہم ہے، شاید ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں سب کچھ ہو جائے۔
ماضی کی بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ انہوں نے پاک بھارت جنگ رکوا کر بڑا کام کیا اور پاکستانی عوام کو ”بہت اچھے لوگ“ قرار دیا۔
آخر میں انہوں نے ایران پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ چالیس سال سے ’امریکہ مردہ باد‘ اور ’اسرائیل مردہ باد‘ کے نعرے لگاتے آئے ہیں، مگر اب مزید ڈرا دھمکا نہیں سکتے۔ کیا کسی دشمن ملک کے پاس ایٹمی ہتھیار ہونا چاہئے؟ ایسا ملک کو جو دوسری قوموں کو تباہ کرنا چاہے۔