ترک صدر ںے اپنی جماعت کے ارکان سے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو دفاع کا قانونی اور جائز حق حاصل ہے، نیتن یاہو نے مظالم میں ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، مذاکرات ختم ہونے کا انتظار کیے بغیر ایران پراسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے ںے اپنی جماعت کے ارکان سے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو اپنے دفاع کا قانونی، جائز اور فطری حق حاصل ہے اور اسرائیل کی جانب سے مذاکرات ختم ہونے سے پہلے ایران پر کیا گیا حملہ کھلی دہشت گردی ہے۔
صدر اردوان نے اسرائیلی وزیراعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”نیتن یاہو نے اپنے مظالم میں بہت پہلے ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔“ انہوں نے اسرائیل کو ریاستی دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ایران کی مزاحمت، درحقیقت اپنے ملک کے دفاع کا حق ادا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ”ایران جوہری مذاکرات کے دوران اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بنا، جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل خود جوہری ہتھیار رکھتا ہے اور عالمی اصولوں کی پاسداری نہیں کرتا۔ ایسے میں مذاکرات مکمل ہونے سے قبل ایران پر حملہ ناقابلِ قبول دہشت گردی ہے۔“