اسحاق ڈار کا اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے اور سولر پینلز پر سیلز ٹیکس کم کرنے کا اعلان


بدھ کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اہم بجٹ معاملات پر تفصیلی بیان دیتے ہوئے اتحادی جماعتوں خصوصاً پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکس کے معاملے پر تمام فریقین سے بات چیت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ سروسز پر ٹیکس کا اختیار بدستور صوبوں کے پاس رہے گا۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا ابتدائی فیصلہ عوام پر اضافی بوجھ تھا، تاہم افہام و تفہیم سے اب یہ شرح کم کرکے 10 فیصد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام فیصلے اتحادی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اتفاق رائے سے کیے گئے ہیں۔
کیش لیس اکانومی اور ڈیجیٹائیزیشن کیلئےکمیٹی قائم
انہوں نے مزید کہا کہ تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کی تجویز کو بڑھا کر 10 فیصد تک کر دیا گیا ہے، جب کہ پی ایس ڈی پی کے حوالے سے سندھ کی جانب سے جو مطالبات سامنے آئے، انہیں سنا گیا اور اے پی سی سی میں سندھ کی یونیورسٹیوں کا بجٹ ابتدائی 2.6 ارب روپے سے بڑھا کر دوبارہ 4.7 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔
پی ڈبلیو ڈی کے خاتمے کے بعد اس کے منصوبے صوبوں کو منتقل کیے گئے تھے، تاہم سندھ کو اس پر تحفظات تھے، جس پر وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ ان منصوبوں کو اب ملک گیر سطح پر پی آئی ڈی سی ایل کے تحت انجام دیا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے اعلان کیا کہ اب پی آئی ڈی سی ایل کو تمام صوبوں میں توسیع دے دی گئی ہے اور یہ ادارہ تمام نئے ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرے گا۔
اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری ایف بی آر کی منظوری سے مشروط ہوگی، چئیرمین ایف بی آر
انہوں نے کہا کہ یہ وقت باہمی مشاورت، مفاہمت اور قومی یکجہتی سے ملک کو آگے لے جانے کا ہے، اور تمام مزید مسائل کو بھی بات چیت سے حل کیا جائے گا۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم سب کو مل جل کر پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے کام کرنا ہے۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب، ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، مسلم ممالک کی مشترکہ قرارداد کا اعلان
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ایران پر اسرائیلی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ حملہ عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 13 جون کو اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایران پر حملہ کیا، جس سے خطے میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
اسحاق ڈار نے ایوان بالا کو آگاہ کیا کہ اس صورتحال پر مسلم دنیا میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور دو درجن سے زائد ممالک نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سلامتی کی مکمل حمایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشترکہ بیان وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر موجود ہے اور وہ ایوان میں ریکارڈ کے لیے اس کا تذکرہ بھی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی اس جارحیت کے سنگین نتائج مرتب ہوں گے جو نہ صرف پورے خطے بلکہ عالمی امن کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار نے زور دیا کہ یو این چارٹرڈ کے تحت ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازعے کا پرامن حل نکالا جانا چاہیے۔
نائب وزیراعظم نے بتایا کہ مسلم ممالک نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور ایران کی سلامتی، علاقائی خودمختاری اور ایٹمی ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطیٰ کے قیام کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے تمام مسلم ممالک ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط کے حامی ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ کی شدت نہ صرف علاقائی سلامتی بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ بن سکتی ہے، اسی لیے پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک نے اس حوالے سے متفقہ قرارداد منظور کی ہے تاکہ خطے میں امن و امان کے قیام کی کوششوں کو تقویت دی جا سکے۔

تازہ ترین

مزید خبریں :

Popular Articles