اقوام متحدہ میں فلسطین کانفرنس منسوخ، پاکستان کا غزہ کی صورتحال پر شدید ردعمل

اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین پر 17 سے 21 جون تک طے شدہ بین الاقوامی کانفرنس اسرائیل اور ایران کے مابین جاری جنگ کے باعث منسوخ کر دی گئی ہے۔ سعودی عرب، فرانس اور دیگر ورکنگ گروپ ممالک نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ خطے کی موجودہ غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم جلد ہی اجلاس کی نئی تاریخوں کا اعلان کر دیا جائے گا۔ بیان میں اس امر پر زور دیا گیا کہ مسئلہ فلسطین کا پرامن حل ہی خطے کی ترقی، سلامتی اور خوشحالی کی کنجی ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دسویں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے غزہ کی صورتحال کو ”انسانیت کے ضمیر پر دھبہ“ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف انسانوں کی تباہی نہیں بلکہ انسانیت کی تباہی ہے۔ اسپتالوں، تعلیمی اداروں اور رہائشی عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے، جو عالمی قوانین، ضمیر اور نظام کی ساکھ کا کھلا چیلنج ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ کا اسحاق ڈار کو فون، مشرق وسطی کی صورتحال پر گفتگو

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 61 فلسطینی شہید جبکہ 397 زخمی ہوگئے۔ اسرائیل نے پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا۔ منگل کے روز خان یونس میں امدادی اشیاء کے منتظر شہریوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس میں 51 افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔

جرمنی، امریکہ اور جی 7 کا دو ٹوک موقف: ایران ایٹمی طاقت نہیں بن سکتا، اسرائیل کی سلامتی اولین ترجیح

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 55 ہزار 493 ہو چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 29 ہزار 320 سے تجاوز کر چکی ہے۔ اقوام متحدہ کی خاموشی اور عالمی برادری کی بے حسی پر بھی مسلم دنیا کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین

مزید خبریں :

Popular Articles