قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے خبردار کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل میں جاری کشیدگی دنیا بھر میں تیل بحران کا پیش خیمہ بن سکتی ہے، جس کا براہِ راست اثر پاکستان کے معاشی استحکام پر پڑے گا۔ آج نیوز کے پروگرام میں منصور احمد خان نے بھی گفتگو میں کہا کہ جنگ کے منفی اثرات امریکا پر بھی ہوں گے، پاکستان سازشوں سے دور رہنا چاہیے۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائیٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ مفروضوں پر مبنی ہے اور اگر خطے میں جنگ چھڑ گئی تو مہنگائی کا طوفان آئے گا، بجٹ خسارہ بڑھے گا اور روپے کی قدر مزید کم ہو گی۔
عمر ایوب کے مطابق ایران روزانہ 35 سے 40 لاکھ بیرل تیل پیدا کرتا ہے، اور دنیا بھر میں صرف 10 سے 12 دن کے پٹرول کا ذخیرہ باقی ہے۔ جنگ کی صورت میں عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ممکن ہے، جس کے اثرات پاکستانی معیشت کو ہلا کر رکھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کسی قسم کا ہنگامی معاشی پلان موجود نہیں۔
آج نیوز کے پروگرام میں اپوزیشن لیڈر نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت نے 97 فیصد بجٹ بینکوں سے قرض لے کر بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے، جس سے عام عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت فاشسٹ رویہ اپنائے ہوئے ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، اور سیاسی انتقام کے طور پر جھوٹے مقدمات، حتیٰ کہ پولی گرافک ٹیسٹ جیسے غیرمعیاری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
ایران اسرائیل تنازع کے تناظر میں عمر ایوب نے کہا کہ اگر حالات خراب ہوئے تو مودی ایک بار پھر پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور جنرل باجوہ کے دور میں بھی دباؤ کے باوجود ایسی کوئی پالیسی قبول نہیں کی گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ سیاسی و سیکیورٹی حالات کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی دو ہفتے بعد ریلی نکالنے کا ارادہ رکھتی ہے، کیونکہ پارٹی رہنماؤں پر فائرنگ اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
سابق سفیر منصور احمد خان کی گفتگو
سابق سفیر منصور احمد خان نے بھی آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ چند دنوں سے جنگ میں زیادہ شدت آئی ہے، ایران ایٹمی ہتھیاروں کی بنیادوں پر نہیں جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایران کو کونے سے لگایا جائے، ایران کا خطے میں اثرو رسوخ یا اہمیت کو ختم کرنا چاہتے ہیں، عراق کی طرح ایران کو تنہا کرنا مشکل ہے۔
منصور احمد خان نے مزید اپنی گفتگو میں کہا کہ جنگ کے منفی اثرات امریکا پر بھی ہوں گے، پاکستان سازشوں سے دور رہنا چاہیے۔