سندھ اسمبلی اجلاس میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی، قیدی نمبر 420 کا تذکرہ ایوان میں گونجتا رہا۔ بجٹ اجلاس سیاسی طنز، شور شرابے اور الزامات کی نذر ہو گیا۔
کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان لفظی جھڑپوں نے ایوان کا ماحول گرما دیا۔ قیدی نمبر 420 کا تذکرہ، طنزیہ جملوں اور شور شرابے نے اجلاس کو سیاسی طنز و مزاح کا میدان بنا دیا۔
اجلاس قائم مقام اسپیکر نوید اینتھونی کی صدارت میں ہوا جہاں سندھ کے بجٹ پر بحث جاری رہی۔ دونوں جماعتوں کے اراکین نے ایک دوسرے پر سخت تنقید کی۔ ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ”کراچی کے دعویدار قومی اسمبلی میں موبائل فون ٹیکس کی بات کرتے ہیں“۔
پیپلز پارٹی کے رکن اعجاز سواتی نے اپنے خطاب میں سابق وزیراعظم عمران خان کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں ”قیدی نمبر 420“ کہہ دیا، جس پر ایوان میں شور مچ گیا۔ بعض وزراء جیسے سعید غنی اور شرجیل میمن نے بھی دبے الفاظ میں پی ٹی آئی سربراہ پر طنز جاری رکھا۔
ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے بجٹ کی مخالفت اور حکومتی بینچوں کی جانب سے حمایت جاری رہی، تاہم اکثر مواقع پر بات چیت کے بجائے شور شرابے کا غلبہ رہا۔ بلدیہ فیکٹری کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔
بحث کے دوران قائم مقام اسپیکر نوید اینتھونی نے اجلاس بدھ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا۔