ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی میز کبھی نہیں چھوڑی مگر اس وقت ساری توجہ اسرائیلی جارحیت سے نمنٹے پر مرکوز ہے۔ صدر ٹرمپ جنگ روکنے میں سنجیدہ ہیں تو اگلے اقدامات نتیجہ خیز ہونے چاہئیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے 3 یورپی ممالک میں اپنے ہم منصب کے ساتھ فون پر بات کی۔ انھوں نے یورپ سے اسرائیل کی سخت جارحیت کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایرن سفارتکاری کےلیے سنجیدہ ہے، مذاکرات کی میزکبھی نہیں چھوڑی مگر اس وقت تہران کا فوکس اسرائیلی جارحیت سےنمٹنے پر ہے۔ یہ جنگ ایران نے شروع نہیں کی اور نہ ایران خونریزی جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
اسرائیل کا ایران کے نئے فوجی سربراہ کو بھی شہید کرنے کا دعویٰ، تہران میں کمانڈ سینٹر تباہ
ایرانی ٹی وی چینل پر اسرائیلی حملے سے متعلق ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی ٹی وی چینل پر بمباری اسرائیل کی بدحواسی کو ظاہرکرتا ہے۔