پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کی لہر، 100 انڈیکس میں 1200 پوائنٹس سے زائد اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر کے روز کاروبار کے دوران بھرپور تیزی دیکھنے میں آئی، جہاں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1200 پوائنٹس سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

دوپہر 12 بج کر 50 منٹ پر انڈیکس 984.09 پوائنٹس یا 0.86 فیصد اضافے کے ساتھ 1 لاکھ 15 ہزار 837.42 کی سطح پر موجود تھا جو دوران کاروبار 1 لاکھ 16 ہزار100 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

کاروباری دن کے دوران آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینک، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیز (OMCs) اور پاور جنریشن جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی۔ انڈیکس میں بھاری وزن رکھنے والے اسٹاکس جیسا کہ ہبکو، ایس این جی پی ایل، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور یو بی ایل کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور وہ سبز نشان میں ٹریڈ ہوتے رہے۔

گزشتہ ہفتے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف اعلانات کے بعد عالمی سطح پر بے یقینی کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیاد پر 3,938 پوائنٹس یا 3.3 فیصد کمی کے بعد 114,853 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

عالمی منڈیوں میں پیر کو بہتری دیکھی گئی، خاص طور پر جب وائٹ ہاؤس نے اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کو مجوزہ امریکی ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔ تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ آئندہ ہفتے سیمی کنڈکٹرز پر ٹیرف عائد کیے جائیں گے جبکہ موبائل فونز پر فیصلہ جلد متوقع ہے۔

ٹرمپ کی پالیسی میں اتار چڑھاؤ کے باعث سرمایہ کاروں میں الجھن اور طویل المدتی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، جس پر ماہرین نے محتاط رویہ اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

ادھر MSCI ایشیا پیسیفک انڈیکس (جاپان کے علاوہ) میں 1.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ چینی اسٹاک مارکیٹ کے بلو چِپس 0.5 فیصد بڑھے۔ جاپان کا نکئی انڈیکس بھی 1.6 فیصد اضافے کے ساتھ بہتر رہا، جو حالیہ دنوں میں امریکی ٹیرف پالیسی میں تبدیلیوں کے باعث غیر مستحکم رہا ہے۔

جاپانی حکام آئندہ امریکی تجارتی مذاکرات کی تیاری کر رہے ہیں، جہاں کرنسی پالیسی پر بھی بات چیت متوقع ہے، اور کچھ حکام امریکی دباؤ کے تحت ین کو سہارا دینے کے امکانات پر غور کر رہے ہیں۔

تازہ ترین

مزید خبریں :

Popular Articles