کراچی میں گزشتہ ہفتے معروف اداکارہ حمیرا اصغر کی نو ماہ پرانی لاش ان کے فلیٹ سے نہایت خراب حالت میں برآمد ہوئی، جہاں وہ تنہا کرائے پر مقیم تھیں۔ واقعہ اُس وقت سامنے آیا جب مکان مالک کی درخواست پر عدالتی بیلف فلیٹ خالی کرانے کے لیے پہنچا۔
اداکارہ کی پُراسرار موت نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے جن کے جوابات تاحال سامنے نہیں آئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، تاہم اب تک کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچا جا سکا۔
تازہ ترین پیشرفت میں پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ اداکارہ کے ایک نجی بینک اکاؤنٹ میں تقریباً 4 لاکھ روپے موجود تھے۔ ساتھ ہی ان کے اے ٹی ایم ٹرانزیکشنز کا بھی جائزہ لیا گیا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ مالی طور پر پریشان نہیں تھیں۔
ایک تفتیشی افسر کے مطابق دیکھنے میں یہی آتا ہے کہ وہ مالی اعتبار سے مستحکم تھیں لیکن ممکنہ طور پر ذہنی یا جذباتی تنہائی کا شکار ہو سکتی تھیں۔
اداکارہ کی تنہائی میں موت اور طویل عرصے تک کسی کو خبر نہ ہونا، معاشرتی رویوں پر بھی سوالیہ نشان چھوڑ رہا ہے، حکام واقعے کی مکمل چھان بین کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ مجرمانہ پہلو کو نظر انداز نہ کیا جا سکے۔