معروف اداکارہ حمیرا اصغر علی کی پرسرار موت کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ متوفیہ کے مبینہ بہنوئی نے کراچی پولیس سے رابطہ کر کے لاش کی حوالگی کے لیے درخواست دی ہے۔
گزری تھانے کی پولیس کے مطابق رابطہ کرنے والے شخص نے خود کو حمیرا اصغر علی کا بہنوئی ظاہر کیا ہے، جس کے بعد پولیس نے اس سے ملاقات کے لیے طلب کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاش صرف خونی رشتے دار کو ہی دی جائے گی، اور بہنوئی کو کسی قریبی خونی رشتہ دار کے ساتھ آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پولیس کو امید ہے کہ وہ کل تک لاش وصول کرنے کے لیے پہنچ جائیں گے۔
واضح رہے کہ پولیس نے ان کے والد سے رابطہ کیا تھا مگر انہوں نے اپنی بیٹی کی میت وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں: ڈیفنس میں فلیٹ سے اداکارہ حمیرا اصغر کی ایک ماہ پرانی لاش ملی
پولیس کے مطابق متوفیہ لاہور کی رہائشی تھیں اور ان کا کراچی میں ایک فلیٹ تھا۔ فلیٹ کے مالک سے ان کا آخری رابطہ مئی 2024 میں ہوا تھا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ متوفیہ کے موبائل فون سے حاصل کیے گئے سی ڈی آر ڈیٹا کے مطابق ان کا آخری رابطہ اکتوبر 2024 میں اپنے ایک دوست سے ہوا تھا، جس میں انہوں نے اس کی خیریت دریافت کی تھی۔
مزید پڑھیں: ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے والد کا لاش لینے سے انکار، سرد خانے منتقل
پولیس کے مطابق اداکارہ کے موبائل فون اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس اکتوبر 2024 کے بعد سے غیر فعال ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے سوشل حلقوں سے بھی کوئی مستقل رابطہ موجود نہیں تھا۔
پولیس نے ابتدائی شواہد کی بنیاد پر بتایا ہے کہ متوفیہ سگریٹ نوشی کی عادی تھیں، تاہم موت کی حتمی وجہ فارنزک تجزیے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی سامنے آئے گی۔
پولیس سرجن کے مطابق لاش سے حاصل کیے گئے نمونوں کی جانچ جاری ہے اور مکمل رپورٹ آئندہ چند روز میں فراہم کی جائے گی۔