راولپنڈی، چکوال، جہلم زیر آب: بارش نے پنجاب کو لپیٹ میں لے لیا، متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری


پنجاب میں کئی گھنٹے لگا تار قیامت خیز بارش کے باعث ندی نالے ابل پڑے جبکہ سڑکیں دریا بن گئیں اور نشیبی علاقے ڈوب گئے، پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے سے شہری نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ پوٹھوہار ریجن میں چھوٹے ڈیمز ابل پڑے، دھرابی کے قریب ڈیم ٹوٹنے سے ریلہ آبادی میں داخل ہو گیا، تلہ گنگ میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی، کٹاس راج مندر بھی پانی میں ڈوب گیا جبکہ متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
18 گھنٹے لگاتار بارش سے راولپنڈی ڈوب گیا، دریائے سواں بپھر گیا
تفصیلات کے مطابق 18 گھنٹے لگاتار بارش سے راولپنڈی ڈوب گیا، دریائے سواں بپھر گیا، جس کے باعث پانی کے ریلے آبادیوں میں داخل ہوگئے ، سڑکیں دریا بن گئیں، پانی کے ریلے کئی گاڑیاں بہا لے گئے ، نالہ لئی کی سطح 23 فٹ تک بلند ہونے پر ہنگامی الارم بجا دیے گئے۔
جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش کے باعث ندی نالے بپھر گئے، جس کے باعث پانی کے ریلے آبادیوں میں داخل ہوگئے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں بادل 18 گھنٹے نان اسٹاپ برسے، 230 ملی میٹر سے زائد بارش نے شہر ڈبو دیا۔ راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں خشکی کا نام و نشان نہ بچا، گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہوگیا، ریلے سڑکوں اور شاہراہوں پر بہنے لگے اور ریلوں میں کئی گاڑیاں بہہ گئیں جبکہ پانی موٹروے تک جاپہنچا۔
کٹاریاں پر نالہ لئی کی سطح 20 اور گوالمنڈی پر 19 فٹ ہوگئی، جس کے باعث خطرے کے سائرن بجا دیے گئے جبکہ مساجد سے بھی اعلانات کیے گئے اور قریبی آبادی کو فوری انخلا کا کہا گیا۔
دریائے سواں کی سطح بلند ہونے سے پل زیر آب آ گیا، پل پر متعدد گاڑیاں پھنس گئیں، چکری کے گاؤں لادیاں میں خاندان ریلے میں پھنس گیا۔
انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کرکے انہیں محفوظ مقام پر پہنچایا جبکہ چونگی نمبر 4 پر نالے سے ایک شخص کی لاش نکال لی گئی۔
چکوال اور جہلم میں کلاؤڈ برسٹ ہونے سے ریکارڈ 423 ملی میٹر پانی برس گیا
چکوال اور جہلم میں کلاؤڈ برسٹ ہونے سے ریکارڈ 423 ملی میٹر پانی برس گیا، جس کے باعث کئی قصبات اور دیہات زیر آب آگئے، پوٹھوہار میں کئی چھوٹے ڈیمز ابل پڑے ۔۔۔ ہندوؤں کا مقدس مقام کٹاس راج مندر پانی میں ڈوب گیا ۔۔۔۔۔۔۔
چکوال میں بادل پھٹ گیا، ریکارڈ 423 ملی میٹربارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، چکوال اور تلہ گنگ میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی، دھرابی کے قریب چھوٹا ڈیم ٹوٹنے سے ریلہ آبادی میں داخل ہوگیا دیگر کئی ڈیمز بھی فل ہوگئے۔
ریلے سڑکیں بہا لے گئے، کوہالی پل بھی نہ بچ سکا، کٹاس راج مندر بھی پانی میں ڈوب گیا جبکہ ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
جہلم میں بھی موسلادھار بارش سے شہر زیرآب آگیا، تھانہ چوٹالا کے چھ اہلکار پانی میں پھنس گئے، 5 کو ریسکیو کرلیا گیا، ایک لاپتہ اہلکار کی تلاش جاری ہے جبکہ دارا پور میں پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا، بدر گاؤں سے بھی 29 افراد کو نکالا گیا۔
پنجاب میں موسلادھار بارش نے جل تھل ایک کردیا
پنجاب میں موسلادھار بارش نے جل تھل ایک کردیا، سب سے زیادہ بارش جڑواں شہروں میں ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی میں کچہری پر 252، گوالمنڈی 247، کٹاریاں 234، چکلالہ 215، پیر ودھائی 209 اور شمس آباد میں 174 ملی میٹرپانی برسا۔
اس کے علاوہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر 238، بوکڑا 197، گولڑہ 182، زیرو پوائنٹ 173، سید پور میں 155، چکوال 178، اوکاڑہ 59، مری 44، منڈی بہاؤالدین 36، شیخوپورہ 34، منگلا 28 اور جہلم میں 22 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ملک بھر میں بارشوں میں اموات کی تعداد 178 تک جا پہنچی
این ڈی ایم اے نے 26 جون سے 17 جولائی تک کے نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں، جس کے مطابق ملک بھر میں جاری بارشوں میں اموات کی تعداد 178 تک جا پہنچی جبکہ حادثات میں 491 افراد زخمی ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب میں 50 بچوں سمیت 103 افراد جاں بحق اور 385 زخمی ہوئے، خیبرپختونخوا میں 38 افراد جاں بحق اور 57 زخمی، سندھ میں 20 افراد جاں بحق اور 40 زخمی، بلوچستان میں 16 افراد جاں بحق اور 4 زخمی جبکہ آزاد کشمیر میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں 22 بچوں سمیت 54 افراد جاں بحق اور 227 افراد زخمی ہوئے۔
پنجاب میں آج رات بھی بادل برسیں گے، محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب میں بارش فی الحال رکنے والی نہیں، آج رات بھی بادل برسیں گے، سلسلہ کل بھی جاری رہ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میں موسلادھار بارش کا امکان ہے، گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد کے نشیبی علاقے زیرآب آسکتے ہیں۔
خطہ پوٹھوہار، شمالی مشرقی پنجاب، گلگت بلتستان اورخیبرپختونخوا کے برساتی ندی نالوں میں طغیانی کاخطرہ ہے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہوسکتی ہے۔
پنجاب میں طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر رین ایمرجنسی نافذ
پنجاب میں طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں اور جھیلوں میں ہر قسم کی تیراکی پر پابندی عائد کر دی گئی۔
گلیوں، سڑکوں اور کھلی جگہوں پر بارش کے جمع شدہ پانی میں نہانے پر بھی دفعہ 144 کے تحت پابندی ہوگی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں کہا کہ سرکاری ادارے جذبے اور انتھک محنت سے کام کر رہے ہیں، انتظامیہ کو سائرن اور اعلانات کے ذریعے عوام کو آگاہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
مریم نواز نے عوام سے اپیل کی کہ اداروں سے مکمل تعاون اور حفاظتی ہدایات پر عمل کریں، عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔
مری میں لینڈ سلائیڈنگ کے دوران ڈپٹی کمشنر اورڈی پی او کی گاڑی زد میں آگئی
مری کے علاقے سالگراں میں لینڈ سلائیڈنگ کے دوران ڈپٹی کمشنر اورڈی پی او کی گاڑی زد میں آگئی، پتھر لگنے سے ڈپٹی کمشنر مری آغا ظہیر عباس کے پاؤں میں فریکچر ہوگیا۔
ڈی سی مری اور ڈی پی او بال بال بچ گئے۔ ڈی سی مری کو ٹی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔
پاک فوج کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فضائی ریسکیو آپریشن
پاک فوج کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فضائی ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں متعدد افراد کومحفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز نے دشوار گزار علاقوں میں امدادی سرگرمیاں انجام دیں، گاؤں چکری راجن میں 3 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
چکوال اور خانپور میں فضائی ریسکیو آپریشن کے ذریعے 27 افراد کو ریسکیو کیا گیا، چک مونجو کے علاقے میں 10 افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا، ڈھوک بھدر میں 31 ، داراپور میں 38 شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، متاثرین کو لائیو جیکٹس اور فوری امداد کی فراہمی بھی جا ری ہے۔
آئندہ ہفتے ملک بھر میں مزید بارشیں ہوں گی، این ڈی ایم اے نے خبردار کردیا
این ڈی ایم اے نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے ملک بھر میں مزید بارشیں ہوں گی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ میں بتایا کہ حالیہ مون سون میں 30 سے 40 فیصد بارشیں زیادہ ہوئیں، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر امدادی کارروائیاں کررہے ہیں، آئندہ 7 روز میں پنجاب اور آزاد کشمیر میں مزید بادل برسنے کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے آئندہ سال بھی وقت سے پہلے اور زیادہ بارشوں کی پیشگوئی کردی۔
حیدرآباد میں پیر کو 107 ملی میٹر بارش ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں پیر کو 107 ملی میٹر بارش ہوئی، ہر بارش میں شہر کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کچھ علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پانی نکالنے کے لیے پمپوں کو استعمال کرنا پڑتا ہے، زیادہ مسئلہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے، جبکہ انہوں نے عوام کو تکلیف پہنچنے پر معذرت بھی کی۔

تازہ ترین

مزید خبریں :

Popular Articles