اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے کہا ہے کہاگر تہران کی طرف سے خطرہ محسوس ہوا تو ایران پر دوبارہ حملہ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی پہنچ تہران، تبریز، اصفہان اور ایران کے ہر اُس مقام تک ہے جہاں سے اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع کاتز نے اسرائیلی فضائیہ کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”اگر ہمیں واپس جانا پڑا تو ہم زیادہ طاقت کے ساتھ واپس جائیں گے۔“
یہ بیان اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف جون میں کیے گئے 12 روزہ فضائی حملوں کے تناظر میں آیا ہے جن کے باعث خطے میں وسیع تر تنازعے کے خدشات پیدا ہو گئے تھے۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان یہ لڑائی ایک امریکی ثالثی شدہ جنگ بندی کے بعد ختم ہوئی تھی جس کا اعلان صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 23 جون کو کیا تھا۔
اسرائیل نے اس فضائی کارروائی کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، کیونکہ اسرائیل کو خدشہ تھا کہ تہران جوہری ہتھیار بنانے کے قریب ہے، جسے ایران سختی سے مسترد کرتا ہے۔
اس جنگ میں امریکہ نے بھی ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے اور اسرائیل کی حمایت کی تھی۔