سینیٹ انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی جانب سے اراکین صوبائی اسمبلی کو مشعال یوسفزئی کے کاغذات نامزدگی پر دستخط نہ کرانے کے باوجود 2 اراکین صوبائی اسمبلی شکیل خان اور طارق اریانی نے مشعال یوسفزئی کے سینیٹ کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کر دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اراکین اسمبلی کو مشعال یوسفزئی کے نام پر دستخط کرنے سے سختی سے روکا تھا اور واضح طور پر کہا تھا کہ پارٹی پالیسی کے تحت ان کے کاغذاتِ نامزدگی پر کوئی دستخط نہ کرے۔
باوجود اس کے مشعال یوسفزئی نے سینیٹ کے لیے اپنے کاغذاتِ نامزدگی الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیے ہیں، کاغذات پر ایم پی اے شکیل احمد خان تجویز کنندہ جبکہ طارق اریانی تائید کنندہ کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شکیل احمد خان کی مبینہ ”ہٹ دھرمی“ پر وزیراعلیٰ نے انہیں صوبائی کابینہ سے برطرف کر دیا، پارٹی کے اندر اس صورتحال سے سیاسی دراڑیں مزید گہری ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔