بھارت میں نریندر مودی حکومت کی آمرانہ پالیسیوں کے خلاف بہار ایک بار پھر احتجاج کا مرکز بن گیا ہے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور مہاگٹھ بندھن کی اتحادی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی فہرستوں کی نظرثانی اور متنازعہ لیبر کوڈ کے خلاف ریاست بھر میں سڑکیں اور ریل کی پٹریاں بلاک کر دیں۔ سونپور اور حاجی پور میں مظاہرین نے جلتے ہوئے ٹائروں سے راستے بند کیے جبکہ جہان آباد میں آر جے ڈی کی طلبہ تنظیم نے ریلوے ٹریکس پر دھرنا سے دیا۔
یہ احتجاج دراصل اس فسطائی منصوبے کا ردعمل ہے جس کے تحت الیکشن کمیشن نے بہار اسمبلی انتخابات سے قبل ’’اسپیشل انٹینسیو رویژن‘‘ (SIR) کے نام پر انتخابی فہرستوں میں چپ چاپ تبدیلیاں کرنے کا آغاز کیا ہے۔ ناقدین کے مطابق اس عمل کا مقصد نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو فائدہ پہنچانا اور عوامی مینڈیٹ کو ہائی جیک کرنا ہے۔
مودی بھارت کی تاریخ کے بدترین وزیرِاعظم قرار
اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی اور آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو بھی اس احتجاج میں شریک ہوں گے۔ دونوں رہنما پٹنہ میں انکم ٹیکس چوک سے الیکشن کمیشن کے دفتر تک ریلی نکالیں گے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ یہ صرف الیکشن فہرستوں کی نہیں بلکہ جمہوریت کی بقاء کی لڑائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی آر کا عمل تیزی سے نافذ کر کے ووٹرز کو الجھن میں ڈالا جا رہا ہے، تاکہ اصل عوامی آواز کو دبایا جا سکے۔
واضح رہے کہ آج کا یہ ’’چکا جام‘‘ احتجاج اس وقت ہو رہا ہے جب بھارت بھر میں دس مرکزی مزدور یونینوں کی کال پر ’’بھارت بند‘’ ہڑتال بھی کی جا رہی ہے، جس میں کم از کم اجرت اور نئے لیبر کوڈ جیسے مسائل پر آواز بلند کی جا رہی ہے۔
مظاہروں کے دوران سونپور میں آر جے ڈی کے ایم ایل اے مکیش روشن نے احتجاج کی قیادت کی۔ بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو، ریاستی کانگریس صدر راجیش کمار، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے بہار انچارج کرشنا الاوارو اور بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
مودی اور اڈانی کا اسرائیلی دفاعی ویب سائٹ کی نقالی سے اربوں کی کمائی کا کھیل
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن جیسے آزاد ادارے کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنا بھارتی جمہوریت کی تباہی کی جانب واضح اشارہ ہے۔ ریاستوں کو فتح کرنے کے لیے انتخابی فہرستوں میں چپکے سے رد و بدل اور مزدور دشمن پالیسیوں کو نافذ کرنا دراصل ایک ایسے بھارت کی تصویر ہے جو آمریت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ بہار کی عوام اور اپوزیشن کی یہ مزاحمت اس سازش کے خلاف ایک واضح پیغام ہے کہ جمہوریت کو یرغمال بنانے کی ہر کوشش ناکام بنائی جائے گی۔