سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری کردہ جنرل اسٹینڈنگ آرڈر کے تحت سپریم کورٹ کے ججز کے بیرون ملک سفر اور چھٹیوں کے لیے ضابطہ کار طے کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اب ججز کو بیرون ملک جانے کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان سے این او سی لینا لازمی ہوگا۔
نئے ایس او پی کے مطابق چیف جسٹس کو اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی جج کی چھٹی منظور یا مسترد کر سکیں، حتیٰ کہ ضرورت پڑنے پر جج کو واپس بھی بلا سکتے ہیں۔ چیف جسٹس یہ اختیارات عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے استعمال کریں گے۔
سپریم کورٹ: ججز سنیارٹی اور ٹرانسفر کیس کا فیصلہ محفوظ، آج ہی سنائے جانے کا امکان
ایس او پی میں واضح کیا گیا ہے کہ ججز کو ہر قسم کی چھٹی کے لیے پیشگی منظوری لینا ہوگی، اور اس کے ساتھ معقول وجہ بھی بیان کرنا لازم ہوگا۔ چھٹی کے دوران جج صاحبان کو اپنا موجودہ پتہ اور رابطے کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔
نئے ایس اوپی کے مطابق صرف سرکاری دوروں کے لیے وزارتِ خارجہ سے پروٹوکول کی درخواست کی جائے گی۔