روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ تہران نے ماسکو سے کسی قسم کی فوجی مدد کی درخواست نہیں کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینٹ پیٹرز برگ میں انٹرنیشنل اکنامک فورم کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ ماضی میں روس نے ایران کو فضائی دفاعی نظام میں تعاون کی پیشکش کی تھی، مگر ایران نے زیادہ دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ ماسکو اور تہران کے درمیان تعلقات قریبی اور قابل اعتماد ہیں۔
ایران کا ’اسرائیل کے دل پر‘ اب تک کا سب سے بڑا حملہ
روسی صدر نے مزید کہا کہ 200 سے زائد روسی ماہرین ایران میں نیوکلیئر پلانٹ کی تعمیر پر کام کر رہے ہیں۔
او آئی سی کا ہنگامی اجلاس 21 جون کو طلب، اسرائیلی جارحیت ایجنڈے میں شامل
پیوٹن نے بتایا کہ ایران تنازع پر وہ اسرائیل اور ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطےمیں ہیں، انھوں نے کہا اسرائیل کی سلامتی کے ساتھ ایرانی مفادات کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔